2 thoughts on “بنجر معاشرے سے کیا شکایت!”

  1. There are failures in our society. But there are beacons of hope also…..I am optimistic that things will change. In Sha Allah

  2. بعض اوقات میں سوچتا ہوں کہ آپ نے ساری نوکری کڑھتے ھوے ہی گزاری ہوگی۔معاشرے کے جمود کو دیکھتے ہوئے تو بعض اوقات ڈر لگتا ہے سب ایک ہی ڈگر پہ چل رہے ہیں۔یہ جمود کون توڑے گا مجھے بھی اس کا شدت سے انتظار ہے کبھی کبھار میں سوچتا ہوں خداتو وہی ہے،غیبی امداد کا بھی ھماری ھسٹری میں ذکر ہے،فرشتوں کا بھی ذکر اذکار ہے تو پھر یہ جو دیر ہے یہ بھت سارے راز کو آشکارا کرتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Please Type *